صلى الله عليك يا رسول الله
تیرے قدموں میں جو ہیں غیر کا منہ کیا دیکھیں
کون نظروں پہ چڑھے دیکھ کے تلوا تیرا
کون نظروں پہ چڑھے دیکھ کے تلوا تیرا
بحر سائل کا ہوں سائل نہ کنویں کا پیاسا
خود بجھا جائے کلیجا مرا چھینٹا تیرا
خود بجھا جائے کلیجا مرا چھینٹا تیرا
چور حاکم سے چھپا کرتے ہیں یا ں اسکے خلاف
تیرے دامن میں چھپے چور انوکھا تیرا
تیرے دامن میں چھپے چور انوکھا تیرا
آنکھیں ٹھنڈی ہوں جگر تازے ہوں جانیں سیراب
سچے سورج وہ دل آرا ہے اجالا تیرا
سچے سورج وہ دل آرا ہے اجالا تیرا
دل عبث خوف سے پتا سے اڑا جاتا ہے
پلہ ہلکا سہی بھاری ہے بھروسا تیرا
پلہ ہلکا سہی بھاری ہے بھروسا تیرا
ایک میں کیا مرے عصیاں کی حقیقت کتنی
مجھ سے سو لاکھ کو کافی ہے اشارہ تیرا
مجھ سے سو لاکھ کو کافی ہے اشارہ تیرا
مفت پالا تھا کبھی کام کی عادت نہ پڑی
اب عمل پوچھتے ہیں ہائے نکما تیرا
اب عمل پوچھتے ہیں ہائے نکما تیرا
تیرے ٹکڑوں سے پلے غیر کی ٹھوکر پہ نہ ڈال
جھڑکیاں کھائیں کہاں چھوڑ کے صدقہ تیرا
جھڑکیاں کھائیں کہاں چھوڑ کے صدقہ تیرا
خوار و بیمار خطا وار گنہ گار ہوں میں
رافع و نافع و شافع لقب آقا تیرا
رافع و نافع و شافع لقب آقا تیرا
میری تقدیر بری ہو تو بھلی کردے کہ ہے
محو و اثبات کے دفتر پہ کروڑا تیرا
محو و اثبات کے دفتر پہ کروڑا تیرا
تو جو چاہے تو ابھی میل مرے دل کے دھلیں
کہ خدا دل نہیں کرتا کبھی میلا تیرا
کہ خدا دل نہیں کرتا کبھی میلا تیرا
کس کا منہ تکئے کہاں جائیے کس سے کہئے
تیرے ہے قدموں پہ مٹ جائے یہ پالا تیرا
تیرے ہے قدموں پہ مٹ جائے یہ پالا تیرا
تو نے اسلام دیا تو نے جماعت میں لیا
تو کریم اب کوئی پھرتا ہے عطیہ تیرا
تو کریم اب کوئی پھرتا ہے عطیہ تیرا
دور کیا جانیئے بدکار پہ کیسی گزرے
تیرے ہی در پہ مرے بے کس و تنہا ہے تیرا
تیرے ہی در پہ مرے بے کس و تنہا ہے تیرا
تیرے صدقے مجھے اک بوند بہت ہے تیری
جس دن اچھوں کو ملے جام چھلکتا تیرا
جس دن اچھوں کو ملے جام چھلکتا تیرا
حرم طیبہ و بغداد جدھر کیجئے نگاہ
جوت پڑتی ہے تیری نور ہے چھنتا تیرا
جوت پڑتی ہے تیری نور ہے چھنتا تیرا
Comments
Post a Comment